زیست میں خوشیاں بسایا کیجئے |
گر ہو محزوں مسکرایا کیجئے |
بوستاں اپنا سجایا کیجئے |
پر مہک گلشن بنایا کیجئے |
وصل جاناں ہے کٹھن مانا مگر |
"کم سے کم خوابوں میں آیا کیجئے" |
فیض ہو مصباح ظلمت کی طرح |
ماہ و اختر بن کے چھایا کیجئے |
خدمت ملت کریں ہم بے جہت |
کندھے سے کندھا ملایا کیجئے |
درد مندوں کی حمایت ہو سدا |
بے کسوں پر رحم کھایا کیجئے |
ہے نبھانا فرض ناصؔر لازمی |
جو ہیں خوابیدہ جگایا کیجئے |
معلومات