اب اس خلیج کو ہم پار کرنا چاہتے ہیں
انا کی جیت کو اب ہار کرنا چاہتے ہیں
ابھی تو سوچ رہے تھے کہ گھر بنائیں گے
ابھی سے گھر کو یہ مسمار کرنا چاہتے ہیں
یہ راہبر ہی تو رہزن ہے قافلے والو
تمہیں اسی لیے بیدار کرنا چاہتے ہیں
یہ تھڑ دلے ہیں محبت کہاں نبھائیں گے
بس آنکھیں تم سے یہ دو چار کرنا چاہتے ہیں
اب اس سے پہلے کہ پتا ہمارا گر جائے
ہم آ کے پیار کا اظہار کرنا چاہتے ہیں
یہ سوچتے ہی رہے ہم کبھی نہ کر پائے
گریباں پیار میں اب تار کرنا چاہتے ہیں

0
6