| پھولوں کی دکاں کھولئے بازار میں کوئی |
| خوشبو کا یا تو کوئی ویا پار کیجیے |
| لا کر ہر ایک شخص کو الفت کی راہ پر |
| وطن عزیز کو مرے گلزار کیجیے |
| پھولوں کی دکاں کھولئے بازار میں کوئی |
| خوشبو کا یا تو کوئی ویا پار کیجیے |
| لا کر ہر ایک شخص کو الفت کی راہ پر |
| وطن عزیز کو مرے گلزار کیجیے |
معلومات