| تنکا تنکا جوڑ کر آشیاں بناتا ہوں |
| ہر کسی کی بد نظر سے اُسے بچاتا ہوں |
| میلوں اُڑتا ہوں کہیں دور دانہ پانی کو |
| بھوکا رہ کے خود میں ان بچوں کو کھلاتا ہوں |
| ہوتی جب کبھی ہے بارش میں بھیگ جاتا ہوں |
| پھیلا کے میں اپنے پر اپنا گھر بچاتا ہوں |
| رابطہ نہیں کسی دھرم ذات سے مرا |
| میں تو ہر کسی کے آنگن میں گُنگُناتا ہوں |
| میں جتاتا ہی نہیں اپنا حق کسی پہ بھی |
| اپنا فرض پورا کر کے میں بھول جاتا ہوں |
| زندگی کا مول رہگیر مجھ کو ہے پتہ |
| اس لئے سکوں بھری نیند روز پاتا ہوں |
| سنجے کمار راہگیر |
معلومات