| اُس کے گھر کے چکر لگا رہا ہوں پھر سے |
| روٹھی چاہت کو میں منا رہا ہوں پھر سے |
| کتنا ظالم ہے کی وہ سُنتا نہیں میری |
| تب بھی اُس کے ناز اُٹھا رہا ہوں پھر سے |
| کیوں کر ہوں مجبور یہ جان نہیں پایا |
| بس آنکھوں سے دھول ہٹا رہا ہوں پھر سے |
| جانے کیوں ویران ہیں دل کے یہ رستے |
| اِن کو میں پھولوں سے سجا رہا ہوں پھر سے |
| مدّت سے راگیر تلاش تھی چاہت کی |
| اب چاہت میں اُس کی نہا رہا ہوں پھر سے |
| سنجے کمار راہگیر |
معلومات