اب بھلا کون شہادت کی تمنا نہ کرے
اپنی نظروں کے جو وہ سیف و سناں رکھتے ہیں
ہم فقیروں کو جو سامانِ شہنشاہی ہیں
آپ سے اہلِ کرم ویسا کہاں رکھتے ہیں
آپ سے یادِ گزشتہ مری وابستہ ہیں
آپ کے لطف و کرم گریہ کناں رکھتے ہیں

0
10