دلِ بے خبر میں سکوں ہے کہاں |
سنو دے رہا ہے صدا لامکاں |
تُو آغاز سمجھا نہ آخر زماں |
مری جیت اب ہو رہی ہے عیاں |
خیالوں میں آیا تھا شب کا جنوں |
سنی کس نے دل کی تھی آہ و فغاں |
زمانے کے اندر چھُپا ہے فسوں |
نظر ڈھونڈتی ہے کوئی رازداں |
مرے حال کی ہے جو شمعِ زُبوں |
وہ جلتی ہے ہر حال میں درمیاں |
کہاں تک رہے گا یہ ساگر خموش |
ہوا کی ہے زد پر کہیں باد باں |
محبّت کے میداں میں ہوتا ہے خُوں |
لکھی عشق کی سرخ ہے داستاں |
تری یاد جیسے ہو رمزی سُخن |
سمجھ کس کو آئے گی تیری زباں |
چُھپا ہے کہیں تو گُلابی چَمن |
اٹھاتا کوئی ناز بر داریاں |
ہوا ہے سخن کا جو تجھ پہ اثر |
بدل تُو گیا ہے سو میں ہوں نہاں |
یہ عشقِ مجازی نہیں اس لئے |
نہ تنہا ہے طارق نہ تُو بے نشاں |
معلومات