| خارزاروں پہ مجھ کو چلانا نہیں |
| عشق پھر سے مرا آزمانا نہیں |
| درد دینے کی تم کو اگر چاہ ہو |
| زخم دینا مجھے پر جلانا نہیں |
| جب کبھی شہر آؤ تو ملنا مجھے |
| تم کبھی کوئی کرنا بہانہ نہیں |
| ہر کسی نے دغا ساتھ میرے کیا |
| التجا ہے مری تم بھی جانا نہیں |
| ہاتھ میں ہاتھ دے کر چلو ساتھ میں |
| اب کبھی ہاتھ اپنا چُھڑانا نہیں |
| کر لیا ہے جو وعدہ نبھانا اسے |
| زندگی میں کبھی بھی رلانا نہیں |
| جا رہے ہو کہیں دور رہگیر سے |
| دور جا کے مجھے تم بھلانا نہیں |
معلومات