مدینے سے آئی چمن میں ہوا ہے
سہانی صدا اس میں صلے علیٰ ہے
گراں دان لائی شہے دوسریٰ سے
جھپا اس میں سب کا بھلا ہی بھلا ہے
ہیں داتا خلق کے حبیبِ اِلہ ہی
حسیں فیض جن کا عطائے خدا ہے
ملے پیارے ہادی نبی مصطفیٰ جو
یہ احسان مومن پہ رب نے کیا ہے
ہے توقیر جاری ہمیشہ سے اُن کی
صلاۃ اُن پہ رب کا دوام آ رہا ہے
ہیں آسودہ فطرت کے سارے مناظر
جو ذکرِ نبی کا، وظیفہ ملا ہے
سدا جھومتے ہیں یہ مستی میں تارے
درِ مصطفیٰ کا جو گردوں گدا ہے
ہیں یادِ نبی میں دہر کے یہ منظر
اسی نے سدا ان کو شاداں رکھا ہے
ہے دانِ نبی سے جہاں میں یہ رونق
رہا جن سے راضی سدا خود خدا ہے
ملی مصطفیٰ کو خدا سے ہے شاہی
عُلیٰ درجہ حق نے نبی کو دیا ہے
اے محمود کوثر ملی مصطفیٰ کو
بتا اس سے بر تر کسی کو عطا ہے

17