جزبہ ء راست بازی، مودت ہے شرط
دل کو تسخیر کرنے محبت ہے شرط
ربط باہم بڑھانے، اخوت ہے شرط
نفرتوں کو مٹانے، قرابت ہے شرط
دشمن جاں بھی گرویدہ بن سکتے ہیں
مسئلوں سے نمٹنے فراست ہے شرط
سرسری چاہتیں رہتی ہیں سب عبث
مقصد اولی پانے عقیدت ہے شرط
خوش مزاجی کا رہتا اثر دیرپا
رشتے پروان چڑھنے شرافت ہے شرط
ہر قدم پر ملی بیوفائی مگر
عہد و پیماں نبھانے صداقت ہے شرط
کامرانی سعی میں ہے ناصؔر نہاں
جہد پیہم کی زندہ روایت ہے شرط

0
14