| اس وقت چہرا بتا رہا تھا حال دل یونہی |
| ہم نے بھی پوچھا نہیں تھا حال دل یونہی |
| کچھ وقت درکار تھا حال دل سے آشنا ہونے میں |
| ہم نے بھی قصداً رکاوٹ ڈال رکھی تھی یونہی |
| شرارتوں میں اس کی چھپا تھا پیار بے شمار |
| محبت کا عالم بھی نا تھا حقیقت سامنے آرہی تھی یونہی |
| روٹھنے پر اس کے مناتا نہیں تھا کچھ حال دل ایسا تھا |
| ذکر اس بات کا ملال تھا ہم دونوں میں یونہی |
| اچھا بہت تھا شخص وہ مجھے جاں سے بھی پیارا تھا |
| سلسہ محبت کا چل رہا تھا خبر اسے تھی نا مجھے تھی یونہی |
معلومات