اس وقت چہرا بتا رہا تھا حال دل یونہی
ہم نے بھی پوچھا نہیں تھا حال دل یونہی
کچھ وقت درکار تھا حال دل سے آشنا ہونے میں
ہم نے بھی قصداً رکاوٹ ڈال رکھی تھی یونہی
شرارتوں میں اس کی چھپا تھا پیار بے شمار
محبت کا عالم بھی نا تھا حقیقت سامنے آرہی تھی یونہی
روٹھنے  پر اس کے مناتا نہیں تھا کچھ حال دل ایسا تھا
ذکر اس بات کا ملال تھا ہم دونوں میں یونہی
اچھا بہت تھا شخص وہ مجھے جاں سے  بھی پیارا تھا
سلسہ محبت کا چل رہا تھا خبر اسے تھی نا مجھے تھی یونہی

0
27