بیاں حمد ربﷻ کی ہے کرنے سے عاجز
قلم کار توصیف لکھنے سے عاجز
حکومت ہے اس کی جہانوں پہ چھائی
ثنا گو ہے تحسین کہنے سے عاجز
ملا ہے جو بے مانگے ہی تو ملا ہے
وہ کر دے عطا تو ہیں لینے سے عاجز
تشکر کے بس ہیں مکلف یہ بندے
کریں شکر نعمت تو کھونے سے عاجز
کئی بالیاں ایک دانہ سے پائیں
ہے دہقاں یہاں تخم بونے سے عاجز
ہے غفلت کٹھن گر خشیت ہو دل میں
ہو عشق الہیﷻ بچھڑنے سے عاجز
سعادت ہے موقوف ناصؔر سعی پر
غرض کے ہو شیدا، مکرنے سے عاجز

0
7