چہرہ ءِ ذی وقار آنکھوں میں
رب کا ہے شاہ کار آنکھوں میں
ہے نبی کا دیار آنکھوں میں
زندگی کی بہار آنکھوں میں
دید اُن کی کِیا کریں دائم
ہے کہاں اختیار آنکھوں میں
رب کی رحمت پہ آگئے آنسو
گویا ہے آبشار آنکھوں میں
رشک کرتی ہیں جنتیں مجھ پر
نورِ احمد ہے یار آنکھوں میں
مئے عرفان جو پلائی تھی
"رہ گیا ہے خمار آنکھوں میں"
جب سے دیکھا ہے بس گیا میرے
نورِ پروردگار آنکھوں میں
ہر نظارہ سلام بھیجے گا
ان کی صورت اتار آنکھوں میں
جو ہے ضامن سخی شفاعت کا
وہ ہے پیارا مزار آنکھوں میں

0
98