میرے کریم آقا وہ آفتاب ہیں
کونین جن کے صدقے سے فیض یاب ہیں
میثاق کی ہیں زینت وہ رونقِ جہاں
دونوں جہاں میں ان سے یہ رنگ و آب ہیں
کروبیاں نے چوما ہادی کے باب کو
جبریل تھامتے خود ان کی رکاب ہیں
رب کے حبیب آقا پیارے ہیں مصطفیٰ
حاصل جنہیں خدا سے اعلیٰ خطاب ہیں
ان کی عطا کے ڈنکے کونین میں بجیں
احسان جن کے ہستی پر بے حساب ہیں
خیر البشر ہیں آقا خیر الامم ہے قوم
ذاتِ نبی سے ملتے یہ انتساب ہیں
محمود خیر مانگو قاسم کریم سے
ہر جا ہیں جن کے بردے جو کامیاب ہیں

22