وہ جیسے باغ سے بعدِ صبا گزرتی ہے |
مری گلی سے مری دلربا گزرتی ہے |
زہے نصیب یہاں بار بار مت آنا |
کبھی تو سوچ مرے دل پہ کیا گزرتی ہے |
گزرتی ہے وہ گلی سے ستم نہیں ہے یہ |
ستم تو یہ ہے کہ میرے سوا گزرتی ہے |
زمین کانپنے لگتی ہے شور ہوتا ہے |
وہ جیسے بن کے کوئی حادثہ گزرتی ہے |
بچھا دو راہ میں پھولوں کی چادریں مرحوم |
کہ اس گلی سے تری پارسا گزرتی ہے |
حسن رازق مرحوم |
معلومات