ڈنکا دہر میں جس کا بالائے بام ہے
وہ نام ہے محمد جس پر سلام ہے
آقا نبی ہیں میرے سب سے کریم تر
ملتا سبوئے وحدت جن سے تمام ہے
لاکھوں درود اُن پر ربِ رحیم کے
خلقِ خدا سے جن پر آتا سلام ہے
جو ورد ہے سہانا اک گیت بھی حسیں
عرشِ خدا پہ دائم جس کا مقام ہے
ہیں عالمیں میں رحمتؐ خُلقِ عظیم یہ
تیری وحی اے قادر اُن کا کلام ہے
حیواں شجر یہ پنچھی ہوں حجر یا پہاڑ
مہر و قمر وہ تارا اُن کا غلام ہے
کرتا رہوں میں مولا سرکار کی ثنا
ہستی میں ہیں جو اعلیٰ اور شیریں نام ہے
محمود جانے مولا رتبے حبیب کے
جن کا کرم اے ہمدم ہستی پہ عام ہے

15