| گرچہ چپ چاپ مان لیتے ہیں |
| تیرے الفاظ جان لیتے ہیں |
| آپ کو بھولنے کی کوشش میں |
| روح کا امتحان لیتے ہیں |
| ہجر کی دھوپ کی تمازت میں |
| یاد کا سائبان لیتے ہیں |
| ہر طرف تو دکھائی دیتا ہے |
| جس گلی میں مکان لیتے ہیں |
| جن پہ بے حد یقین تھا ہم کو |
| آج ہم سے زبان لیتے ہیں |
| اس سے پیچھے کبھی نہیں ہٹتے |
| ہم جو اک بار ٹھان لیتے ہیں |
معلومات