| شوقِ الفت صنم بڑھائے کیوں ؟ |
| دل میں اتنا مرے سمائے کیوں ؟ |
| خار ہی تحفہ میں جو دینے تھے |
| پھول پیروں تلے بچھائے کیوں ؟ |
| جان بھی لی ، دیا نہ مرنے بھی |
| ظلم اِس قدر آئے ہائے کیوں ؟ |
| بے دلی عمر کاٹ لیتے ہم |
| دیکھ کر ہم کو مسکرائے کیوں ؟ |
| تم پہ کس قدر تھا یقیں مجھکو |
| ہوش آخر مرے اُڑائے کیوں ؟ |
| تم تو کہتے تھے جان ہم کو پھر |
| جان کو روگِ جاں لگائے کیوں ؟ |
| کر کے عہدِ وفا کو تم نے ختم |
| دل سے دل کے نشاں مٹائے کیوں ؟ |
معلومات