نظارہ روح پرور آپ سے ہے
سرور و کیف و انور آپ سے ہے
مہکتا ہے یہ من صل علی سے
سکون دل میسر آپ سے ہے"
ضیا ارض و سما پر چھائی ہر سو
مہ و انجم منور آپ سے ہے
اے چادر اوڑھنے والے اٹھو اب
مخاطب رب مدثر آپ سے ہے
ضلالت ہر مکاں میں تھی نمایاں
سماں بدلا مبشر آپ سے ہے
تعارف کر دیا کامل خدا کا
ہوا رستہ مسخر آپ سے ہے
لقب ناصؔر ملا تاج پیمبر
بلند دیں کا یہ اختر آپ سے ہے

0
32