| دارین کا بھلا ہے آقا کے شہر میں |
| دکھ درد کی دوا ہے آقا کے شہر میں |
| خُلقِ عظیم جن کو کہتا ہے کبریا |
| قاسم ہیں رحمتوں کے مختارِ دو سریٰ |
| آذار سے شفا ہے آقا کے شہر میں |
| دکھ درد کی دوا ہے آقا کے شہر میں |
| پھل دار مصطفیٰ کے کلشن میں ڈالیاں |
| بانٹیں جنہیں حبیبی بھر بھر کے جھولیاں |
| بابِ عطا کھلا ہے آقا کے شہر میں |
| دکھ درد کی دوا ہے آقا کے شہر میں |
| کرتے گراں کرم ہیں سائل پہ مصطفیٰ |
| فیاض خلقِ رب میں داتا ہیں دلربا |
| فضل و کرم عطا ہے آقا کے شہر میں |
| دکھ درد کی دوا ہے آقا کے شہر میں |
| عترت حبیبِ داور دارین میں ہے شاہ |
| چولہا ہے گھر میں ٹھنڈا جنت کریں عطا |
| یہ فیضِ بے بہا ہے آقا کے شہر میں |
| دکھ درد کی دوا ہے آقا کے شہر میں |
| روشن ہے کل دہر میں یہ شہرِ دلربا |
| نور و ضیا ہیں اس میں سرکار مصطفیٰ |
| ہر جا حسیں فضا ہے آقا کے شہر میں |
| دکھ درد کی دوا ہے آقا کے شہر میں |
| سورج پلٹ کے آیا حکمِ حبیب تھا |
| چندہ کو چاک ہمدم کرتے ہیں جانِ ما |
| ذرات میں ضیا ہے آقا کے شہر میں |
| دکھ درد کی دوا ہے آقا کے شہر میں |
| بابِ نبی پہ بخشش کرتا ہے کبریا |
| بخشے خدا نے ظالم قرآن نے کہا |
| ہوتی ختم بلا ہے ہے آقا کے شہر میں |
| دکھ درد کی دوا ہے آقا کے شہر میں |
| محمود فیض اُن سے کونین کو ملیں |
| سکے جہانِ کُن میں سرکار کے چلیں |
| مسرور ہر گدا ہے آقا کے شہر میں |
| دکھ درد کی دوا ہے آقا کے شہر میں |
معلومات