شاید کہ اُن کی دِید مُیسّر نہ ہو ہمیں |
دل خوش گُمان ہے کہ وہ مہماں ہُوئے تو ہیں |
کجرا، گُلال، گجرا، پلک مِثلِ تیر نین |
سب حشر ڈھائے جانے کے ساماں ہُوئے تو ہیں |
دیکھے ہے مُسکرا کے بہ تصویرِ نیم رُخ |
غُنچہءِ دل کے کِھلنے کے اِمکاں ہُوئے تو ہیں |
اے غم گُسارِ حجر, غمِ یار, شکریہ. . . |
دُکھ ہی ہمارے درد کا درماں ہُوئے تو ہیں. |
معلومات