میلاد مصطفیٰ کا کرتے رہیں گے ہم
کچھ رنگ انجمن میں بھرتے رہیں گے ہم
آفاقِ دو جہاں میں کیسا سماں بندھا
صلے علیٰ کے عامل بنتے رہیں گے ہم
مولود ہے حسیں کا رنگین ہے فضا
یادِ نبی سے دامن بھرتے رہیں گے ہم
یادِ خدا چھپی ہے نعتِ رسول میں
مدحت حبیبِ رب کی سنتے رہیں گے ہم
کیا خوب ہیں جہاں میں آنے حضور کے
مولود کے گہر دل چنتے رہیں گے ہم
موقع مسرتوں کا سرکار سے ملا
ناموسِ دلربا پر مرتے رہیں گے ہم
محمود فیض جن کے ہستی پہ عام ہیں
ان پر درودِ حب سے پڑھتے رہیں گے ہم

24