| اللّٰه ، بچائے مجھے اس دورِ فتن سے |
| جس دور پہ چھائی ہے فقط عورت و دولت |
| مقصود کہ اس دور کے لوگوں کا یہی ہے |
| ہوں میں بھی جواں ، ہے مجھے معلوم حقیقت |
| اس دور میں دو " فتنۂ اعظم " میں نے دیکھے |
| اک حبِّ نساء جس سے کہ مٹتی ہے حکوت |
| اک فکرِ معاش آجائے گر دل میں ذرا بھی |
| جاۓ گی نکل دل سے ترے دینی حمیت |
| بہتر ہے کہ دونوں سے تو بچتا رہے شاہؔی |
| مانا کہ شریعت نے تجھے دی ہے اجازت |
معلومات