| چاند چمکا ہے رات سے دور رہ کر |
| دل بھی دھڑکا ہے بات سے دور رہ کر |
| اب چمک مجھ میں باقی ہے ایسے، جیسے |
| چمکے کنگن پر ہات سے دور رہ کر |
| قید ہو جاتے کب کے ہم بھی تو لیکن |
| دیکھی دنیا جو گھات سے دور رہ کر |
| عشق خالص ہو جیت ملتی ہے لیکن |
| اِس انا جیسی مات سے دور رہ کر |
| دور تک تم بھی دیکھ پاؤ گے لیکن |
| دیکھنا اپنی ذات سے دور رہ کر |
| کامران |
معلومات