| کہیں بادل کہیں تارے کہیں چاند اور ستارے ہیں |
| تری آنکھوں میں تو سب کہکشاں کے ہی نظارے ہیں |
| تری آنکھیں ہیں دلکش جیسے جنّت کا حسیں ٹکڑا |
| جہاں قدرت کے رنگ و بُو مری جاں اتنے سارے ہیں |
| تُو مانا خواب ہے لیکن، حقیقت سے بھی بڑھ کر ہے |
| ترے ہونے سے روشن میرے دِل کے سب کنارے ہیں |
| مری جاناں ، ترے رُخ سے مہکتا ہے جہاں میرا |
| تجھے دیکھوں تو لگتا ہے، سبھی موسم ہی پیارے ہیں |
| تری پلکوں کی جنبش میں چھپے رہتے ہیں جلوے سب |
| یہ دنیا جن کو دیکھے وہ سبھی منظر تمھارے ہیں |
معلومات