خود کو نقش بر آب دیکھا تھا
زندگی بھر عقاب دیکھا تھا
اک فرشتے کی آرزو کر کے
ہم نے اسکا عتاب دیکھا تھا
باتوں باتوں میں ٹالنے والا
ہم نے حاضر جواب دیکھا تھا
اسکے ہونٹوں سے لفظ ناں سن کر
خود کو نا کامیاب دیکھا تھا۔
اس کے میرے ستارے ملتے تھے
میں نے اک احتساب دیکھا تھا
ہم نے توصیف اس پری وش کو
گھر میں لانے کا خواب دیکھا تھا

0
12