تم حسن کی حدت ہو کرشمہ ہو جدا ہو
افلاک کا تحفہ ہو تم رب کی عطا ہو
غازے کا تبسم ہو تتلی کی قبا ہو
تم قوس میں ڈھلتی ہوئی رنگوں کی عبا ہو
تم حور ہو جنت کی تم عکس سبا ہو
تم چاند کا ہالہ ہو آہو کی ادا ہو
تم ساز ہو سنگت کا تم درس وفا ہو
تم ربط ہو قدرت کا تم راز خدا ہو
جو سوچ کی راتوں میں چلی آتی ہے چھپ کے
وہ دن کا اجالا ہو وہ باد صبا ہو
وہ جس کے تصور سے مہکتا ہوں میں دن رات
وہ پھول ہو خوشبو کا وہ رنگ حنا ہو
جس عکس سے آتی ہے صدا عشق کی مجھ کو
جگنو ہو وہ ہستی کا بلبل کی نوا ہو
تم دھوپ سی نکھری ہوئی صد رنگ پری ہو
تم نور کے سانچے میں ڈھلی رقص سبا ہو

0
68