اچھا جتنا بھی ہو لہجہ وہ صدا ہوتی ہے
بات کر لے جو سخن گر تو جدا ہوتی ہے
باغِ اردو کی مہک رازِ خدا ہوتی ہے
کوچہ اردو کی ہوا بادِ صبا ہوتی ہے
حرف ملتے ہیں جو دل سے تو ندا ہوتی ہے
معنی لفظوں سے ملیں تو وہ ردا ہوتی ہے
شعر پڑھنے پہ یونہی داد نہیں ملتی انہیں
اردو تو شیریں دہن پر ہی فدا ہوتی ہے
سننے والوں کو کسی اور نگر لے جائے
اردو والوں کی زباں رب کی عطا ہوتی ہے
لہجہ مل جائے جو اردو سے تو وہ ناز کرے
اردو لہجے سے ملے تو وہ ادا ہوتی ہے
خوشبو اردو کی نظر آتی ہے دل والوں میں
مہک اردو کی تو بولی میں سدا ہوتی ہے

0
71