معملہ یہ نیا نیا ہے کچھ
آج ہی عشق سا ہوا ہے کچھ
صبح تک خواب اسکے بنتے رہے
شام سے ہی ہمیں ہوا ہے کچھ
ذہن کا کوئی پرسا حال نہیں
دل سے بھی مبتلا ہوا ہے کچھ
آج کے بعد ہاتھ چومیں گے

0
111