آنکھ میں کرچیاں محبت کی |
آخری سسکیاں محبت کی |
آنکھ میں اشک تک نہیں باقی |
ہائے تہہ دستیاں محبت کی |
کتنے عہدو پماں کو توڑا ہے |
ہائے خودّاریاں محبت کی |
وقت کی جھیل میں جو لہریں ہیں |
وہ ہیں بس دھاریاں محبت کی |
پیچ و خم اور حصار کے اندر |
کیسی رہ داریاں محبت کی |
لوگ اب وصل کو گنہ سمجھیں! |
ہیں زبوں حالیاں محبت کی |
سب کی آنکھوں میں چبھ رہی ہیں یہ |
پھول اور پتّیاں محبت کی |
سید ہادی حسن |
اکتیس مئی دو ہزار بائیس |
معلومات