روضہؐ کی حاضری کا سجایا خیال ہے
جاگے نصیب صدقہ ء آقاؐ سوال ہے
خضریؐ کی جالیوں کا مجسم جمال ہے
جنت کی کیاریوں کا سماں بے مثال ہے
درمان دکھ ملے در اقدسؐ کے روبرو
درد فراق میں ہو چلا خستہ حال ہے
عشق زماں نہ دل میں ہو، عشق رسولؐ ہو
تسکین روح بخت میں پانا کمال ہے
دنیا تو بے ثبات ہے، عقبی ہے پائدار
سیرتؐ سے کرنے کج روی عصیاں کا جال ہے
کار نبیؐ وسیلہ ء محشر میں ہو کفیل
سرکارؐ کا طریق ہی محفوظ ڈھال ہے
بعثتؐ سے آپؐ کے ہوئی ناصؔر ہے روشنی
سارا جہاں ہی باعث رحمتؐ نہال ہے

0
22