دیتی ہے جِلا روح کو تنویرِ فلسطین
اہلِ وفا کے دل پہ ہے تحریرِ فلسطین
نبیوں کا ٹھکانہ ہے اور قبلۂِ اوّل
کیا خوب لکھی رب نے ہے تقدیرِ فلسطین
بارکنا حولہ سے یہ ہوتا ہے اجاگر
قرآن میں مرقوم ہے توقیرِ فلسطین
ہے باپ کی آغوش میں بیٹے کا جنازہ
صدیوں نہ بھلا پائیں گے تصویرِ فلسطین
ہر قلب میں پنہاں ہے جہاں ذوقِ شہادت
اللہ کی قسم ہے یہ تاثیرِ فلسطین
رنجور مِرا دل ہے آنکھیں ہیں مِری نم
جب سے سنی ہے میں نے تقریرِ فلسطین
آزادی فلسطین کو اِک روز ملے گی
ٹوٹے گی تصدق! پھر زنجیرِ فلسطین

0
7