| اُن کے تو تکیے نم ہوتے ہیں |
| پہلو میں جن کے غم ہوتے ہیں |
| جیسے ہم تم بھی ہم ہوتے ہیں |
| لوگ ایسے بھی کم ہوتے ہیں |
| ہم تو بس اُن میں ضم ہوتے ہیں |
| جن کی زلفوں میں خم ہوتے ہیں |
| ہم محبت میں حد کرتے ہیں |
| ہم تو نفرت میں کم ہوتے ہیں |
| نیند سے روٹھ کر دیر تک |
| رتجگے جیسے ہم ہوتے ہیں |
| شعر کہتے مرے گالوں پر |
| سوچتے بھی قلم ہوتے ہیں |
| کامران |
معلومات