مجھے بھی آرزو دولت کی تھی شہرت کی خواہش تھی
مرا ہر موڑ پر اعزاز ہو عزت کی خواہش تھی
مرا نغمہ ہو ہر لب پر میں بھی مشہور ہو جاؤں
مرے ہر لفظ کی تعریف ہو مغرور ہو جاؤں
مجھے بھی خوش نوا شاعر کہیں سارے جہاں والے
مجھے بھی داد سے بھر دیں زمین و آسماں والے
سب اپنی اپنی قسمت کا حسیں تارہ مجھے سمجھیں
سبھی ہم درد ہوں میرے سبھی یارا مجھے سمجھیں

0
13