سمجھا ہے جس کو حق وہی کہتا چلا گیا
اس میں کسی کی داد کی خواہش نہیں مجھے
امواج حادثات سے دیرینہ ربط ہے
حالاتِ روزگار کی نالش نہیں مجھے
برباد کرنے میں مرے اپنوں کا ہاتھ ہے
اس میں کسی بھی غیر کی سازش نہیں مجھے
غیروں کے خویش کی کبھی چاہت نہیں ہوئی
اپنوں کے غیر سے کبھی رنجش نہیں مجھے

0
12