| عشق میں بیتاب دیکھے جائیں گے |
| صرف تیرے خواب دیکھے جائیں گے |
| حسن کے سیلاب دیکھے جائیں گے |
| عاشقاں بیتاب دیکھے جائیں گے |
| ہم فقیروں کو نہیں کچھ واسطہ |
| جن کے یاں القاب دیکھے جائیں گے |
| جب تلک میرے ستارے اوج پر |
| ساتھ میں احباب دیکھے جائیں گے |
| تم توکل ساتھ اپنے لے چلو |
| ظلم کے گرداب دیکھے جائیں گے |
| نام سے مشہور جو تصنیف ہو |
| اسکے سب ابواب دیکھے جائیں گے |
| تم کرو ماں باپ کی خدمت میاں |
| دو جہاں شاداب دیکھے جائیں گے |
| میری نظروں سے کرو دیدارتم |
| ہر جگہ مہتاب دیکھے جائیں گے |
| جب بزرگوں کا ہو قاسم سامنا |
| علم کیا آداب دیکھے جائیں گے |
معلومات