| کہاں جانے خرد درجے جو آقا مصطفیٰ کے ہیں |
| بڑی شانیں ہیں سرور کی وہ بندے کبریا کے ہیں |
| ملی خبریں ہمیں اُن سے خدائی کے خدا والی |
| خلق جانے کہاں سارے جو رتبے دلربا کے ہیں |
| ہیں پنہاں راز عاشق کے نہیں خبریں نشر اس کی |
| چھپے جستوں میں عاشق کی نظارے اُس دنیٰ کے ہیں |
| نبی آئے حسیں آئے ہیں دھومیں لامکاں میں بھی |
| بجے ہر جا علیٰ ڈنکے ثنائے مصطفیٰ کے ہیں |
| لئے لاکھوں حجاب اُوپر جمیلِ دو جہاں جاناں |
| دنیٰ کے قصرِ قربت میں کھلے جلوے ادا کے ہیں |
| نبی بدرِ دجیٰ ہادی ہیں نورِ کبریا جانم |
| مناظر سارے ہستی میں کریمی جانِ ما کے ہیں |
| مدینے کے حسیں منظر سعادت دیکھنا اُن کا |
| چمن سارے جہانوں میں جنابِ مصطفیٰ کے ہیں |
| حسیں محمود ہیں دلبر جمالِ دو سریٰ اُن سے |
| عُلیٰ کونین میں نعرے حبیبِ کبریا کے ہیں |
معلومات