ہو تکیہ گر تلاوت اور نفلوں پر
نہ آ سکتے ہیں فاقے پھر مکینوں پر
غبار دل کے باعث ہو گئے بے حس
"شکن پڑتی نہیں ان کی جبینوں پر"
ہنر اپنا عیاں ہو جائے گر سب پر
تبھی خم کھاسکے دنیا یہ قدموں پر
لگن سے آبیاری شرط ہے اک بس
نکلتے پھر ہیں گل بنجر زمینوں پر
جبیں جب چومیں گے ناصؔر ستاروں کی
کریں گے رشک سارے تب نصیبوں پر

0
40