| اُڑتے تو بھلا کیسے بنا پنکھ پرندے |
| رہتے تو ہیں اُکتائے بنا پنکھ پرندے |
| ہم نے تو فقط دانہ دیا، پانی پلایا |
| آنگن میں گرے آ کے بنا پنکھ پرندے |
| پر ان کے نکل آئے تو لہجہ تھا کوئی اور |
| کیا آج ہوئے، کیا تھے بنا پنکھ پرندے |
| تھا ہم کو نہیں ایسا اشارہ ہی وگرنہ |
| اڑ کر ہی پہنچ جاتے بنا پنکھ پرندے |
| جب تک تھے اڑانوں میں بھلے لگتے تھے لیکن |
| سنبھلے نہ کبھی ہم سے بنا پنکھ پرندے |
| ہم صید ہیں، صیّاد ستمگر ہے بلا کا |
| اترے سے وہی چہرے، بنا پنکھ پرندے |
| وہ دور بھی تھا راج کیا کرتے تھے حسرت |
| چبھتے ہیں ابھی لہجے (بنا پنکھ پرندے) |
| رشید حسرت |
معلومات