خدا کے نبی پر درود و سلام
سخی آل جن کی جہاں میں مدام
چھپی خیر ان کے ہے ہر قول میں
خدا کی وحی بھی ہے ہر بول میں
اسی راہ ان کی ہے عترت مدام
خدا کے نبی پر درود و سلام
کرم اس سخی کا عمومی ہوا
سدا ہے انہی کی دہر میں ثنا
عُلیٰ ذکر ان کا ہے بالائے بام
خدا کے نبی پر درود و سلام
غموں نے ہے گھیرا مجھے جب کبھی
وہیں یاد آئے خدا کے نبی
کیا ذکر اُن کا ہیں اُن کے غلام
خدا کے نبی پر درودو سلام
حبیبِ خدا میرے مشکل کشا
جنہیں گنجِ کوثر خدا سے ملا
ہیں دافع الم یارو مختارِ عام
خدا کے نبی پر درودو سلام
ہیں ہادیء کامل یہ دانائے راہ
زہے رب کے دلبر نبی مصطفیٰ
صلاۃ اُن پہ محمود آئیں دوام
خدا کے نبی پر درود و سلام

27