کب تک اسیر ، گُل رہیں گے ، نوکِ خار کے |
آئیں گے ، ہے یقین ہمیں ، دن بہار کے |
ظالم کے ہاتھ وہ خدا پکڑے گا ایک دن |
وعدے ہیں اس کے یاد ہمیں ، بار بار کے |
آئے گا دفعتاً لئے لشکر وہ اپنے ساتھ |
آخر کو ختم ہوں گے یہ دن انتظار کے |
قادر خدا ہے حکمتوں والا ہے وہ عزیز |
پوشیدہ بھید اس کے ہیں سب کاروبار کے |
کرسی کو کب دوام ہوا ہے یہاں نصیب |
منصب چھنیں گے کیا نہیں سب ، اختیار کے |
ہیں ابتلا بھی اس کی محبّت کا اک ثبوت |
ہر اک سےمنفرد جو ہیں رنگ اس کے پیار کے |
کرتے رہیں گے ہم دعا ، مشکل بہت ہے گو |
دیکھو تو صبر کی کبھی گھڑیاں گزار کے |
طارق کریں گے جو کہے گا میرِ کارواں |
چلتے ہیں اک اشارے پہ اس کی مہار کے |
معلومات