حسیں رُت شام کی اور ساتھ ہو تُو
ہو محفل جام کی اور ساتھ ہو تُو
ملے فرصت تو باتیں ہوں ہزاروں
چھٹی ہو کام کی اور ساتھ ہو تُو
ستارے ، چاند ، خوشبو ، پُر سکوں رُت
ہو شب آرام کی اور ساتھ ہو تُو
مہکتا دن ہو ، گجروں کی ہو ریڑھی
ہوں باتیں دام کی اور ساتھ ہو تُو
ہو گہری رات دلکش پھر نہ ہو فکر
کسی انجام کی اور ساتھ ہو تُو

0
7