| . شیــخُ الہنؒــد |
| . حضرتِ محمودؒ کی لحد پر |
| آیا میں آج حضرت محمودؒ کی لحد پہ |
| پھر کیا تھا اشکِ مضطر آنکھوں سے بہ گیا |
| بیتاب قلب و جاں میں ، کب سے تھا دہر میں |
| ساری ہی دل کی رنجش پل بھر میں کہ گیا |
| روشن کیا زمانہ ، جس نے کہ فیض سے |
| تاریک شب کو کر کے ، کامل وہ مہ گیا |
| عالم میں ان سا پیدا ہوتا ہے کون اب |
| اک وقت کا مجاہد ، اک دیں کا شہ گیا |
| شاہؔی ! عجیب رقّت اس دم تھی مجھ پہ طاری |
| کچھ کہ گیا میں ان سے کچھ دل میں رہ گیا |
معلومات