دل ہمیشہ مَرا سا رہتا ہے
اپنا پتا جھڑا سا رہتا ہے
وہم یہ ہے کہ وہ اٹھا لے گا
راہ میں دل پڑا سا رہتا ہے
کتنی صدیاں ہوئیں نہ کٹ پایا
فاصلہ جو ذرا سا رہتا ہے
آنکھیں دھلتی ہیں روز اشکوں سے
سارا منظر کھرا سا رہتا ہے
رونما حادثے تواتر سے
من کا بچہ ڈرا سا رہتا ہے

0
1
16
دل ہمیشہ مَرا سا رہتا ہے
اپنا پتا جھڑا سا رہتا ہے
-- ڈاکٹر صاحب اردو میں "سا رہتا ہے" کی اصطلاح عارضی حالت کے لیئے استعمال ہوتی ہے -
-- جیسے دل اداس سا رہتا ہے - مطلب کبھی خوش بھی ہو سکتا ہے وغیرہ - مگر پتا جھڑا سا رہتا ہے
-- غلط ہے کیونکہ یہ کوئی عارضی کیفیت نہیں ہے کہ کل کو پتا درخت سے واپس جڑ جائیگا -

-- البتہ یہ شعر پسند آئا

کتنی صدیاں ہوئیں نہ کٹ پایا
فاصلہ جو ذرا سا رہتا ہے