| عمر گذری مری کتابوں میں |
| لوگ مجھ سے ملے حجابوں میں |
| میں تو بس سر جھکا کے چلتا رہا |
| ناں گناہوں میں ناں ثوابوں میں |
| زہد سے بھی نہ کچھ ملا مجھ کو |
| نہ ہی بہکا کبھی شرابوں میں |
| چند ہی روز کی محبت تھی |
| چند لمحے رہا سحابوں میں |
| جو گذاری نہ جا سکی مجھ سے |
| وہ گذاری ہے میں نے خوابوں میں |
| درد کی داستان اتنی ہے |
| کٹ گئی عمر بس عذابوں میں |
| ہر گھڑی دکھ شمار میں نے کیے |
| فائدہ کیا ملا حسابوں میں |
معلومات