| تمام کر دی شجاعت سے کھائیاں ہم نے |
| ملال و رنج کی سہ لی ہیں زردیاں ہم نے |
| کبھی نہ غیرت و عزت پہ آنچ آنے دی |
| "کسی کے پاؤں پہ رکھی نہ پگڑیاں ہم نے" |
| نوا بلند رہی احتجاج کی ہر دم |
| بدن پہ کھائی ہزاروں ہیں لاٹھیاں ہم نے |
| رہ طلب میں گوارہ جلی کٹی بھی ہوئی |
| فلاح و فوز میں جھیلی ہیں گالیاں ہم نے |
| حصول آشتی پیوست ہو گئی دل میں |
| پسند اماں کے لئے کر لی تلخیاں ہم نے |
| کہا بہ بانگ دہل کیسے حق سر محفل |
| بگھاری ہیں نہ کبھی بے جا شیخیاں ہم نے |
| ہے قوم و خویش پہ ناصؔر یہ روح و جان فدا |
| نہ بے کسوں کی بھلائی ہیں سسکیاں ہم نے |
معلومات