دھوم دھرتی فلک پر مچی ہے |
جب نبی کی ولادت ہوئی ہے |
صبحِ صادق کی دلکش گھڑی ہے |
جب نبی کی ولادت ہوئی ہے |
ذرّے ذرّے سنو ! جگمگاتے |
چاند سورج سے آنکھیں مِلاتے |
آج دھرتی بھی دلہن بنی ہے |
جب نبی کی ولادت ہوئی ہے |
عطرِ رحمت فرشتے چھڑکتے |
جسکی خوشبو سے کوچے مہکتے |
خوشبووں سے معطر گلی ہے |
جب نبی کی ولادت ہوئی ہے |
مسکراتی کلی کی جوانی |
آج برسا ہے ساون کا پانی |
گلشنِ مرگ میں تازگی ہے |
جب نبی کی ولادت ہوئی ہے |
جن کا میلاد خود رب منائے |
طائرِ سدرہ جھنڈا لگائے |
لب پہ غلماں کے نعتِ نبی ہے |
جب نبی کی ولادت، ہوئی ہے |
لات و عزّٰی صنم گر پڑے ہیں |
کفر کے قصر میں زلزلے ہیں |
بت کدہ میں مچی کھلبلی ہے |
جب نبی کی ولادت ہوئی ہے |
سارے ابلیس، رنجیدہ ہوتے |
اہلِ باطل بھی شرمندہ ہوتے |
دور ہونے لگی تیرگی ہے |
جب نبی کی ولادت ہوئی ہے |
ہو گیا چار سو اب اجالا |
ہر طرف دین کا بول بالا |
روشنی نور کی روشنی ہے |
جب نبی کی ولادت ہوئی ہے |
شمع عشقِ نبی کی جلائیں |
بزمِ سرکار آؤ ! سجائیں |
جشنِ عیدِ میلاد النبی ہے |
جب نبی کی ولادت ہوئی ہے |
سارا جگ جھوم کے مسکراتا |
ہر کوئی آج خوشیاں مناتا |
جھومتی چاند کی چاندنی ہے |
جب نبی کی ولادت ہوئی ہے |
مل گیا اے تصدق ! سہارا |
یا نبی ہم نے جب ہے پکارا |
مسکرانے لگی زندگی ہے |
جب نبی کی ولادت ہوئی ہے |
معلومات