جب جوش میں خدا کا غیظ و جلال ہو گا
پیارے نبی کو اس دم سب کا خیال ہو گا
محشر میں عاصیوں کو ان کے وسیلے سے پھر
حاصل کریم رب کا فضلِ کمال ہو گا
لمحات گزرے سارے دنیا میں سہو کے جو
اس دن اے میرے ہمدم اس کا ملال ہو گا
لیکن یہ کہہ سکیں گے الفت حبیب کی ہے
میزان پر عمل کا جب بھی سوال ہو گا
ہر آنکھ دیکھ لے گی ان کی عطا کے جلوے
جب آشکار اس جا ان کا جمال ہو گا
چادر وہ بخششوں کی ڈالیں گے عاصیوں پر
احسان یہ نبی کا اپنی مثال ہو گا
نیچے نبی کے جھنڈے آئیں گے امتی پھر
سب کی نظر میں ان کا دستِ نوال ہو گا
محمود ان کے درجے میدان دیکھ لے گا
فردوس جن کے صدقے ہم پر حلال ہو گا

33