بیاں حالت بھی اب ہوتی نہیں ہے
سنو یہ دل لگی اچھی نہیں ہے
اگرچہ ذکر ہے میرا بھی اس میں
مگر یہ داستاں میری نہیں ہے
ہاں اس سے رابطہ تو ہے مگر اب
وہ باہم پہلے سی یاری نہیں ہے
جسے الفت نہیں یارِ نبی سے
اسے آلِ نبی سے بھی نہیں ہے
تجھے بارش حسیں کیونکر نہ لگتی
کہ تیری کوٹھڑی ڈوبی نہیں ہے

0
62