بیاں حالت بھی اب ہوتی نہیں ہے |
سنو یہ دل لگی اچھی نہیں ہے |
اگرچہ ذکر ہے میرا بھی اس میں |
مگر یہ داستاں میری نہیں ہے |
ہاں اس سے رابطہ تو ہے مگر اب |
وہ باہم پہلے سی یاری نہیں ہے |
جسے الفت نہیں یارِ نبی سے |
اسے آلِ نبی سے بھی نہیں ہے |
تجھے بارش حسیں کیونکر نہ لگتی |
کہ تیری کوٹھڑی ڈوبی نہیں ہے |
معلومات