| دربار نبی یعنی وہ گلزار مدینہ |
| دکھلا دے الہی مجھے اک بار مدینہ |
| توفیق ملے مجھ کو یا دربار نبی کی |
| آجائیں یا پھر خواب میں سردار مدینہ |
| یثرب میں مکیں ہو گئے بطحا سے نکل کر |
| بھائی ہے ادا آپ کی انصار مدینہ |
| دنیا ترے دیدار کی طالب نہیں یوں ہی |
| پایا ہے عجب تو نے ہاں معیار مدینہ |
| کہتے ہیں کہ دنیا اسے اچھی نہیں لگتی |
| اک بار جو کر لیتا ہے دیدار مدینہ |
| آئے تھے وہ سب چھوڑ کے اسلام کی خاطر |
| پھر بن گیا ان کے لیۓ گھر بار مدینہ |
| پھیلا ہےزمانے میں ہاں اسلام تجھی سے |
| تجھ سے ہی ملی دین کو رفتار مدینہ |
| سو بار سلامی تری الفت کو کہ تجھ سے |
| پایا مرے آقا نے بہت پیار مدینہ |
| اے کاش پہنچ جاؤں کبھی شہر محمد |
| پھر دیکھوں گا ازہر میں لگاتار مدینہ |
معلومات